اکثر اوقات معلومات فراہم کیے بغیر توثیق کرنے والے ثبوت جسے zk پروٹوکول بھی کہا جاتا ہے، یہ توثیق کا ایک ایسا طریقہ کار ہے جو کسی ثابت کنندہ اور توثیق کار کے درمیان واقع ہوتا ہے۔ معلومات فراہم کیے بغیر توثیق کرنے والے ثبوت کے سسٹم میں، ثابت کنندہ کسی توثیق کار کو از خود معلومات بتائے بنا ہی یہ ثابت کرنے کا اہل ہوتا ہے کہ اس کے پاس معلومات کا کوئی خاص حصہ (جیسا کہ کسی ریاضیاتی مسئلے کا حل) موجود ہے۔ جدید کرپٹو گرافرز ثبوت کے ان سسٹمز کو استعمال کر سکتے ہیں، تاکہ رازداری اور سکیورٹی کی بہتر سطحیں فراہم کر سکیں۔
ایک zk ثبوت پر ان دو بنیادی تقاضا جات کو پورا کرنا لازم ہے، جو مکمل پن اور درستگی کہلائے جاتے ہیں۔ کسی چیز کے مکمل پن سے مراد ثابت کنندہ کی ایسی اہلیت ہے، جس کے ذریعے وہ متعلقہ معلومات کی علمی صلاحیت کو درستگی کی اعلیٰ سطح کے ساتھ بیان کر سکتا ہے۔ ثبوت کے درست ہونے کے لیے، توثیق کار پر قابلِ اعتماد طریقے سے اس امر کا تعین کرنا لازم ہے کہ آیا ثابت کنندہ فی الحقیقت معلومات کا مالک ہے یا نہیں۔ آخرکار، ثبوت کو مکمل طور پر معلومات کے بغیر بنانے کی غرض سے، زیرِ بحث معلومات کو ثابت کنندہ اور توثیق کار کے درمیان کبھی منتقل کیے بنا بھی مکمل پن اور درستگی دونوں کو حاصل کرنا لازم ہے۔
معلومات فراہم کیے بغیر توثیق کرنے والے ثبوت زیادہ تر ایسی ایپلیکیشنز میں استعمال کیے جاتے ہیں، جن میں رازداری اور سکیورٹی اہم ہیں۔ مثلاً، منظوری کے سسٹمز zk ثبوتوں کو تعینات کر سکتے ہیں، تاکہ اسناد یا شناختوں کو براہ راست شامل کیے بغیر ہی ان کی توثیق کر سکیں۔ آسان مثال کے طور پر، اسے اس بات کی توثیق کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے کہ کسی فرد کے پاس کمپیوٹر سسٹم کا پاس ورڈ موجود ہے اور مذکورہ پاس ورڈ کو ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔