AI کس طرح DeFi پر اثر انداز ہو گی: توقعات اور مغالطے
امواد کا جدول
تعارف
DeFi میں AI کی صلاحیت
AI کو DeFi میں کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے؟
کیا DeFi میں AI کے کوئی منفی اثرات بھی ہیں؟
DeFi میں AI کے حوالے سے کون سے مغالطے موجود ہیں؟
Defi میں AI کا مستقبل کیا ہے؟
اختتامی خیالات
مزید مطالعہ 
AI کس طرح DeFi پر اثر انداز ہو گی: توقعات اور مغالطے
ہوم
آرٹیکلز
AI کس طرح DeFi پر اثر انداز ہو گی: توقعات اور مغالطے

AI کس طرح DeFi پر اثر انداز ہو گی: توقعات اور مغالطے

درمیانہ
شائع کردہ Jan 27, 2023اپڈیٹ کردہ Feb 9, 2023
7m

TL؛DR

آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) ممکنہ طور پر غیر مرکزی فنانس (DeFi) کی دنیا میں شفافیت اور غیر مرکزیت کو فروغ دے سکتی ہے۔ تخمینی تجزیہ، اسمارٹ معاہدے کی خودکاری، کریڈٹ اسکورنگ اور دیگر استعمال امید افزاء معلوم ہوتے ہیں۔ تاہم، ہمیں اپنے AI کے اہداف میں حقیقت پسند ہونا چاہیئے اور احتساب اور انسانی فیصلہ سازی میں غیر ضروری تخفیف کاریوں کے علاوہ، آسان منافع جات کے لیے بہت زیادہ اعلیٰ مقاصد سے بھی گریز کرنا چاہیئے۔

تعارف

عام لوگ آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کو آسانی سے دنیا کی دلکش ترین ٹیکنالوجیز میں سے ایک کے طور پر دیکھتے ہیں۔ بظاہر اس میں ہماری زندگی کے کئی پہلوؤں کو بدلنے کی استعداد موجود ہے، اور بلاک چین اور کرپٹو انڈسٹری بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔

تاہم، ہمیں اپنی توقعات کے حوالے سے لازماً محتاط رہنا ہو گا۔ اگرچہ AI سے کافی امیدیں وابستہ ہیں، تاہم اس حوالے سے کافی مغالطے بھی موجود ہیں۔ ہم اس ٹیکنالوجی کو صرف اس صورت میں کامیابی سے نافذ کر سکتے ہیں جب ہمیں ممکنہ ایجادات کے فطری مقامات کا علم ہو۔

DeFi میں AI کی صلاحیت

آئیں ان دونوں اصطلاحات کی تعریف سے آغاز کرتے ہیں۔ غیر مرکزی فنانس (DeFi) سے مراد مالیاتی اپلیکیشنز کا ایک ایسا ایکو سسٹم ہے جسے بلاک چین نیٹ ورکس پر تیار کیا گیا ہے۔ DeFi کی پراڈکٹس میں کرپٹو قرضہ، لیکویڈیٹی کی فراہمی، اور غیر مرکزی ایکسچینجز (DEXs) شامل ہیں۔

آکسفورڈ انگلش ڈکشنری کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) سے مراد "کمپیوٹر یا دیگر مشینوں کی ذہین رویے کو ظاہر کرنے یا ان کی نقل کرنے کی صلاحیت" ہے۔ جب ہم فنانس یا ٹریڈنگ میں AI کا تصور کرتے ہیں، تو عام ایپلی کیشنز میں فراڈ کا پتہ لگانے والے سافٹ ویئر، ٹریڈنگ بوٹس، اور حتیٰ کہ کسٹمر معاونت کے چیٹ بوٹس بھی شامل ہیں۔

کیا چیز ان دونوں ٹیکنالوجیز کو باہم مربوط کرتی ہے؟

زمینی حقائق کے اعتبار سے، AI اور DeFi دونوں میں قوت موجود ہے کہ یہ کارکردگی، شفافیت اور رسائی کے ضمن میں روایتی مالیاتی سسٹم کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ DeFi نے ایسی پراڈکٹس کو تبدیل کر دیا ہے جن تک ہم سب کو رسائی حاصل ہے، جبکہ AI اس چیز پر اثر انداز ہوتی ہے کہ ہم ان کے ساتھ کیسے تعامل کرتے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ AI کے لیے DeFi میں فیصلہ سازی اور خطرے کی نظم کاری کو بہتر بنانے کا ایک موقع موجود ہے۔ لیکن عمل درآمد کے بعد یہ کیا شکل اختیار کرے گا؟ ہم AI پر ڈویلپ کردہ نئی مالیاتی پراڈکٹس اور سروسز کے علاوہ، ٹریڈنگ الگورتھمز اور مارکیٹ میکنگ میکانزمز کی امید بھی رکھ سکتے ہیں۔

AI کو DeFi میں کس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے؟

تخمینی تجزیات

تخمینی تجزیات تاریخی ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے اور اس پر شماریاتی ماڈلز کا اطلاق کرتے ہوئے AI کو اس مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں تاکہ مارکیٹ کے ممکنہ نتائج کی پیشن گوئی کی کوشش کر سکیں۔ اس کے بعد AI وقت کے ساتھ ساتھ مشین لرننگ کے ذریعے اپنی پیش گوئی کی مہارتوں کو بہتر بنا سکتی ہے۔ عام آدمی کے لحاظ سے، یہ ایسا ہی ہے جیسے AI کسی ٹریڈر کی جانب سے تکنیکی اور بنیادی تجزیہ انجام دے۔ 

یہ AI ٹولز کرپٹو اور فنانس کی دنیا میں تو پہلے سے ہی دستیاب ہیں، لیکن اب ہم DeFi کے شعبے میں بھی خودکار ٹریڈنگ اور پورٹ فولیو کی نظم کاری دیکھنے جا رہے ہیں۔

اسمارٹ معاہدے کی خودکاری

AI میں خودکاری کے ذریعے اسمارٹ معاہدے کی اثر پذیری کو فروغ دینے کی صلاحیت موجود ہے۔ مثال کے طور پر، قرض دینے والا کوئی پروٹوکول AI کو اس مقصد کے لیے استعمال کر سکتا ہے تاکہ قرض دہندہ کی ضمانتی سطح کی مستقل نگرانی کر سکے اور ممکنہ ڈیفالٹس واقع ہونے سے پہلے ان کی پیشن گوئی کر سکے۔ اس کے بعد یہ معلومات قرض دینے والے پروٹوکول کو بھیجی جا سکتی ہیں۔ اس صورت میں، AI ایک ایسا فنکشن انجام دے گا جو اسمارٹ معاہدے کے لیے کافی مشکل ہو سکتا تھا۔

DeFi پر بددیانتی پر مبنی سرگرمی کی شناخت

DeFi سروسز کی جانب سے فراہم کردہ گمنام شناخت دھوکہ دہی پر مبنی رویے کا پتا لگانا مزید مشکل بنا سکتی ہے، جبکہ AI بڑے ڈیٹا سیٹس کے رجحانات کو دیکھنے کے بعد بددیانت سرگرمی کی نشاندہی کرتے ہوئے اس مسئلے کو حل کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، ڈیٹا کی تجزیاتی تکنیکوں کو استعمال کرتے ہوئے ایکسچینج پر جعلی ٹریڈنگ کے حجم یا لیکویڈیٹی کی مشکوک حرکت کو، شناخت کرنے کا ہدف رکھا جا سکتا ہے۔

کریڈٹ اسکورنگ کے ذریعے ادھار دینے اور ادھار لینے کے عمل میں سہولت کاری

DeFi کے بنیادی اخلاقیات کے ایک حصے کے طور پر، غیر مرکزی پراڈکٹس کو جاری کنندگان سے بہت کم انسانی مدد کی ضرورت ہوتی ہے یا بالکل نہیں ہوتی۔ تاہم، اس کا مطلب یہ ہے کہ سرمایہ جاتی تقاضوں کے علاوہ، کرپٹو کا ادھار دینے جیسی DeFi پراڈکٹس میں داخلے کی رکاوٹیں عموماً بہت کم یا نہ ہونے کے برابر ہیں۔ 

باضابطہ کریڈٹ اسکورنگ کے ذریعے، کرپٹو قرضے کے جاری کنندگان دوبارہ ادائیگی کا ثابت شدہ ٹریک ریکارڈ رکھنے والے صارفین کو بہتر قیمتیں پیش کر سکتے ہیں۔ تاہم، اس اسکورنگ سسٹم میں ممکنہ طور پر جانبدار انسانی عنصر کی شمولیت کے نتیجے میں غیر مرکزیت کا پہلو ختم ہو جائے گا۔

اس کا مقابلہ کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ AI پر مبنی کریڈٹ اسکورنگ کو نافذ کیا جائے، جو ادھار لینے والے شخص کے والیٹ اور تاریخ کا تجزیہ کر سکتا ہے، اور شفاف طریقے سے ان کی ادائیگی کی صلاحیت کا اندازہ لگا سکتا ہے۔

سرمایہ کاری کا مشورہ اور پورٹ فولیو کی نظم کاری

بوٹ ایڈوئزرز DeFi مارکیٹس میں ٹریڈرز اور سرمایہ کاروں کے لیے ایک دلچسپ پیشکش ہیں۔ انسان سے مماثل، صارف کا تعاملاتی تجربہ تکنیکی اور بنیادی تجزیے اور اعلیٰ سطحی تخمینی تجزیات کے لیے سیکھنے کی کروز کو ہموار کرتا ہے۔ چونکہ اکثر بلاک چینز پر ٹرانزیکشنز مکمل طور پر شفاف ہوتی ہیں، اس لیے AI کے لیے ایسا بہت سا ڈیٹا موجود ہے جسے وہ استعمال کر سکتی ہے اور اس کا تجزیہ کر سکتی ہے۔

کیا DeFi میں AI کے کوئی منفی اثرات بھی ہیں؟

جب ہم وسیع تناظر دیکھتے ہیں، تو ہم AI کے ممکنہ نقصانات کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔ بلاشبہ AI کچھ کاموں میں انسانی محنت کی ضرورت کو ختم کر دے گی، جو کچھ ملازمتوں کو — اور، کسی حد تک، احتساب — کو متروک بنا سکتی ہے۔ DeFi کی گمنام شناخت کی وجہ سے اسے ضابطے کے تحت لانا پہلے ہی مشکل ہے، اور غیر انسانی عناصر کی شمولیت اس مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دے گی۔

ہمیں محدود ڈیٹا سیٹس پر AI کی تربیت سے متعلق ممکنہ مسائل کو بھی مدِنظر رکھنا چاہیئے۔ روایتی مارکیٹس کے مقابلے میں، کرپٹو اور خاص طور پر DeFi ابھی تک اپنے ابتدائی دور میں ہیں اور اس طرح، ہمارے پاس مجموعی مارکیٹ کا متوازن نقطہ نظر حاصل کرنے کے لیے نسبتاً کم طویل مدتی ڈیٹا ہے۔

نئے ٹولز سکیورٹی کے حوالے سے خطرات بھی لاتے ہیں۔ AI ٹولز کے داخلی مقامات اور ان کا ہمارے ڈیٹا اور والیٹس تک رسائی حاصل کرنے کا طریقہ بھی جعل ساز افراد کو حملہ کرنے کے لیے سازگار ماحول مہیا کر سکتا ہے۔ جب تک کہ AI ٹولز اوپن سورس نہ ہوں، یہ عام طور پر نجی کمپنیاں یا افراد تیار کرتے ہیں۔ ان ٹولز کے محفوظ ہونے کا کُل دارومدار ایسے سکیورٹی فیچرز کی مضبوطی پر ہے جو ان کے ڈویلپرز نے ان میں شامل کی ہے۔ 

ہمیں غیر مرکزیت کے ان خطرات کے بارے میں بھی سوچنے کی ضرورت ہے جو نجی تیار کردہ AI کی شمولیت سے لاحق ہو سکتے ہیں۔ عام طور پر، ان ٹولز کے طریقہ کار کے حوالے سے شفافیت کا فقدان ہوتا ہے۔ ہو سکتا ہے آپ نئی اپڈیٹس کو مکمل طور پر نہ سمجھ سکیں اور حتیٰ کہ آپ کو یہ بھی نہ پتا ہو کہ یہ AI کس چیز تک رسائی حاصل کر سکتی ہے۔ اگر ڈویلپر اس AI کے لیے معاونت بند کر دے، تو اس کے نتیجے میں آپ کے پاس صرف ناکارہ سافٹ ویئر رہ جائے گا۔

DeFi میں AI کے حوالے سے کون سے مغالطے موجود ہیں؟

اگرچہ AI DeFi کی اسپیس میں دلچسپ مواقع پیش کرتا ہے، لیکن ہمیں حقیقت پسند بھی ہونا چاہیئے۔ DeFi میں AI کا پورا فائدہ اٹھانے کے لیے، ڈویلپرز کو اس بات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے کہ یہ حقیقت میں کہاں فرق لا سکتا ہے۔ مندرجہ ذیل میں سے زیادہ تر مغالطے روایتی فنانس کی دنیا میں پہلے ہی زیرِ مشاہدہ ہیں، اس لیے DeFi کی دنیا میں بھی یہ بآسانی شناخت ہو جانے چاہیئں۔

AI انسانی فیصلہ سازی کی جگہ لے سکتی ہے

AI پر مبنی ٹول استعمال کرتے وقت انسانی ان پٹ ہمیشہ ضروری ہوتا ہے۔ AI کی ٹریننگ اور استعمال درست انداز میں ہونی چاہیئے، اور ایسا کرنے کے لیے کسی رہنمائی کے بغیر محض مارکیٹس میں ہلکے انداز میں سیٹ کرنے کی نسبت ایک زیادہ پیچیدہ عمل درکار ہوتا ہے۔

AI DeFi کے تمام مسائل حل کر سکتی ہے

اگرچہ AI DeFi میں شفافیت اور غیر مرکزیت کو فروغ دے سکتی ہے، لیکن یہ اس کے تمام مسائل کا جادوئی حل نہیں ہے۔ ہر ممکنہ مسئلے میں AI کو شامل کرنا کوئی موثر حل نہیں ہے اور درحقیقت یہ مزید مسائل بھی پیدا کر سکتا ہے۔

AI پر مبنی ٹریڈنگ سسٹمز بہت زیادہ منافع بخش ہوں گے

اس امر کا مشاہدہ کرنے کے لیے کہ ایسا معاملہ یکسر وجود نہیں رکھتا، آپ کو محض مرکزی ایکسچینجز (CEXs) پر پہلے سے موجود سسٹمز کا مشاہدہ کرنا ہو گا۔ AI پر مبنی سسٹمز کے بلاشبہ کچھ فوائد ہیں، لیکن ہم اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتے کہ وہ زیادہ منافع بخش ہوں گے۔

AI DeFi میں اعتماد کی ضرورت کو ختم کر دے گی

DeFi پہلے سے ہی کافی حد تک عدم اعتمادی کے ساتھ کام کرتا ہے، لیکن عام طور پر بعض صورتوں میں اعتماد کی اچھی وجوہات موجود ہوتی ہیں۔ AI کو اس چیز سے اجتناب کرنا چاہیئے کہ وہ کسی پراجیکٹ ٹیم یا اس کے بانی کی ساکھ کے حوالے سےجامع تحقیق کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے۔

Defi میں AI کا مستقبل کیا ہے؟

اس میں کوئی شک نہیں کہ AI مستقبل میں انقلابی کامیابیاں فراہم کرے گی۔ تاہم، اس بارے میں ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ یہ DeFi میں کس حد تک لاگو ہو گا۔ AI میں مالیاتی سروسز کو مزید قابل رسائی اور موثر بنانے کی واضح صلاحیت موجود ہے، اور اسی مقصد کی سمت میں کام جاری رہنا چاہیئے۔ 

AI کو استعمال کرتے ہوئے یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے تاکہ پیشین گوئیاں کرنے، خطرے کی نظم کاری، اور معمول کے کاموں کو خودکار بنانے کے ضمن میں DeFi سسٹم کی کارکردگی اور اثر پذیری میں اضافہ ہو سکے۔ ہم اسے صارفی تجربے اور سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

تاہم، ہمیں فوری اور آسان منافع جات کی امید بالکل نہیں رکھنی چاہیئے۔ اگر آپ یہ حاصل کرنا چاہ رہے ہیں، تو آپ کو یقیناً کافی مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے، عملی تناظر میں بہتر یہ ہو گا کہ AI کو صرف زیادہ منافع حاصل کرنے کے لیے نہ استعمال کیا جائے بلکہ DeFi کے صارفین کے لیے اضافی مالیاتی رسائی اور آزادی پر توجہ مرکوز کرنی چاہیئے۔

اختتامی خیالات

DeFi کی اسپیس میں AI کی صلاحیت ناقابل تردید ہے۔ AI مالیاتی عوامل کو خودکار بنانے سے لے کر مارکیٹ کے رجحانات کی زیادہ درست پیشن گوئیاں کرنے تک، DeFi میں ہمارے تعاملاتی طریقے کے حوالے سے انقلاب برپا کر سکتی ہے۔

تاہم، جہاں DeFi میں AI کے کافی امید افزاء پہلو موجود ہیں، وہیں پر کچھ مغالطے بھی ہیں جنہیں سمجھنا ضروری ہے۔ لہٰذا، جیسے جیسے یہ شعبہ ارتقاء پذیر ہو رہا ہے، کرپٹو کمیونٹی کے لیے اہم ہو گا کہ وہ اپنے AI کے نفاذ کے حوالے سے محتاط رہے، اس کی صلاحیت کا ادراک کرے لیکن غیر مطلوبہ نتائج کے ضمن میں بھی احتیاط کا مظاہرہ کرے۔

مزید مطالعہ