آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کیا ہے؟
آرٹیفیشل انٹیلیجنس کسی پروگرام کی سیکھنے کی صلاحیت ہے۔ یہ ذہین کمپیوٹر پروگرامز کی سائنس اور انجینئرنگ بھی ہے۔ یہ الگورتھمز ڈیٹا کے بڑے سیٹس کو استعمال کرتے ہوئے اور انسانی کمانڈز کے بغیر پیٹرنز کو سمجھ سکتے ہیں اور مسائل حل کر سکتے ہیں۔ یہ بیرونی اندراج شدہ ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہیں، اس سے سیکھتے ہیں، اور اس علم کو استعمال کرتے ہیں تاکہ ٹاسکس انجام دیتے ہوئے مخصوص اہداف حاصل ہو سکیں۔
بنیادی سطح پر، AI کی دو مرکزی اقسام ہیں – محدود AI اور مضبوط AI۔
محدود AI کا ہدف چہرے کی شناخت، اسپام کی فلٹرنگ، یا شطرنج کھیلنے جیسے مخصوص یا محدود ٹاسکس ہیں۔ جبکہ دوسری جانب، مضبوط AI میں ایک مخصوص ٹاسک کے بجائے مختلف اقسام کے ٹاسکس کا نظم کرنے کی صلاحیت موجود ہو گی۔ یہ ممکنہ طور پر انسانی سطح کی سوجھ بوجھ رکھ سکتی ہے اور یہ کوئی بھی ایسا ذہنی ٹاسک مکمل کر سکے گی جو انسان کر سکتا ہے۔ محدود AI آجکل موجود ہے، جبکہ مضبوط AI کا ظاہر ہونا ابھی باقی ہے – درحقیقت، بہت سے ماہرین سوال کرتے ہیں کہ آیا یہ ممکن بھی ہے۔
اگرچہ مضبوط AI کے ممکنہ اثرات کی پیشن گوئی کرنا ناممکن ہے، لیکن بہت سے ماہرین کا ماننا ہے کہ بلاک چین اور AI کا مستقبل ممکنہ طور پر باہم مربوط ہو گا۔ کوئی شخص یہ دعویٰ کر سکتا ہے کہ یہ آنے والی دہائیوں میں اہم ترین ٹیکنالوجیز میں سے ہوں گی۔
اسی وجہ سے، اس چیز کا بغور جائزہ لینا اہم ہے کہ یہ مستقبل میں کیسے تعامل کر سکتی ہیں۔
AI اور بلاک چین کی مطابقت پذیری
بلاک چین کے لیے AI کی بہتر کاریاں
مائننگ کے لیے کافی زیادہ کمپیوٹیشنل طاقت اور توانائی درکار ہوتی ہے۔ منقسم لیجرز عدم تغیر پذیری اور سینسرشپ سے مزاحمت جیسی خصوصیات کے لیے کارکردگی پر سمجھوتہ کرتے ہیں۔ AI توانائی کی کھپت کو بہتر بنانے کے لیے موثر ہو سکتی ہے، جو ہوسکتا ہے مائننگ الگورتھمز کی بہتری میں مددگار ثابت ہو۔
بلاک چین سسٹمز کو استعمال کرنے کے خلاف بنیادی جوابی دلائل میں سے ایک چیز توانائی کی اشد ضرورت ہے۔ مطلوبہ کرپٹو اقتصادی اور سکیورٹی خصوصیات ایسے کمپیوٹیشنل ٹاسکس کو متعارف کرواتی ہیں جو دیگر صورتوں میں ضروری نہیں ہوتے۔ پروف آف ورک بلاک چینز کی کھپت کو کم کرنے سے مکمل انڈسٹری کو فائدہ ہو گا اور یہ چیز بلاک چین کی وسیع پیمانے پر قبولیت کو فروغ دے سکتی ہے۔
AI بلاک چینز کی اسٹوریج کی ضروریات کو بھی بہتر بنا سکتی ہے۔ چونکہ ٹرانزیکشن کی ہسٹری تمام نوڈز میں اسٹور ہوتی ہے، اس لیے منقسم لیجر کا سائز تیزی سے کافی بڑا ہو سکتا ہے۔ اگر اسٹوریج کے تقاضے زیادہ ہوں، تو داخلے کی رکاوٹ بھی زیادہ ہو گی، جس سے نیٹ ورک کی غیر مرکزیت کا امکان کم ہو جائے گا۔ AI ڈیٹابیس کی شارڈنگ کے نئے طریقے متعارف کروا سکتی ہے جو بلاک چین کے سائز کو نسبتاً کم اور اس پر ڈیٹا اسٹور کرنے کو زیادہ موثر بنا دیں گے۔
غیر مرکزی ڈیٹا کی معیشت
ڈیٹا ایک نہایت قیمتی اثاثہ ہے جسے نہ صرف بحفاظت اسٹور کرنے، بلکہ ایکسچینج کرنے کی ضرورت بھی پیش آتی ہے۔ موثر AI کے سسٹمز ڈیٹا پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں، اور یہ ایک ایسی چیز ہے جسے بلاک چینز انتہائی بھروسہ مندی سے اسٹور کر سکتی ہیں۔
بلاک چین بنیادی طور پر ایک محفوظ، تقسیم شدہ ڈیٹا بیس ہے جسے نیٹ ورک کے تمام شرکاء شیئر کرتے ہیں۔ اس کا ڈیٹا بلاکس میں اسٹور ہوتا ہے، اور ہر بلاک کرپٹو گرافک انداز میں سابقہ بلاک سے مربوط ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے نیٹ ورک کے معاہدے پر قبضے، مثال کے طور پر 51% حملے کے بغیر، اسٹور کردہ معلومات کو تبدیل کرنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔
غیر مرکزی ڈیٹا ایکسچینجز کا مقصد ڈیٹا کی ایک نئی معیشت تخلیق کرنا ہے جو بلاک چینز پر چلے گی۔ یہ ایکسچینجز بآسانی اور بحفاظت رسائی کے ساتھ، ڈیٹا اور اسٹوریج کو ہر شخص (یا ہر چیز) کے لیے دستیاب بنائیں گے۔ ڈیٹا کی اس معیشت سے مربوط ہوتے ہوئے، AI کے الگورتھمز بیرونی اندراجات کے نسبتاً بڑے سیٹ کو استعمال کر سکتے ہیں اور زیادہ تیزی سے سیکھ سکتے ہیں۔ اس میں سب سے اوپر، ان مارکیٹ پلیسز میں از خود الگورتھمز کو ایکسچینج بھی کیا جا سکتا ہے۔ یہ چیز انہیں نسبتاً وسیع آڈینس کے لیے قابلِ رسائی بنائے گی اور اس کی ڈویلپمنٹ کی رفتار کو تیز کر سکتی ہے۔
غیر مرکزی ڈیٹا ایکسچینجز میں ڈیٹا کی اسٹوریج اسپیس میں انقلاب برپا کرنے کی استعداد موجود ہے۔ بنیادی طور پر، ہر شخص کے پاس یہ صلاحیت ہو گی موجود کہ وہ ایک فیس (جو ٹوکنز کی صورت میں ادا کی جاتی ہے) کے عوض اپنی مقامی اسٹوریج کو کرائے پر لے سکے۔ بدلے میں، ڈیٹا اسٹوریج کے پہلے سے موجود سروس فراہم کنندگان کو مسابقت برقرار رکھنے کے لیے اپنی سروسز کو بہتر بنانا ہو گا۔
ان میں سے بعض ڈیٹا مارکیٹ پلیسز تو پہلے سے تیار ہیں اور کام کر رہی ہیں، گوکہ وہ ابھی اپنی پختگی کے ابتدائی مراحل میں ہیں۔ AI سسٹمز کا یہ فائدہ بھی ہو گا کہ، وہ ڈیٹا کی کثیر سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے ڈیٹا اور اسٹوریج کے فراہم کنندگان کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
غیر مرکزی سپر کمپیوٹرز
الگورتھمز کو سکھانے کی غرض سے AI کی ٹریننگ کے لیے نہ صرف معیاری ڈیٹا بلکہ بہت زیادہ کمپیوٹنگ کی طاقت بھی درکار ہوتی ہے۔ AI الگورتھمز عام طور پر ایک خاص قسم کا کمپیوٹنگ سسٹم استعمال کرتے ہیں جو آرٹیفیشل نیورل نیٹ (ANN) ورک کہلاتا ہے۔ ANNs بہت سی مثالوں پر غور و فکر کرتے ہوئے ٹاسکس انجام دینے کا عمل سیکھتے ہیں۔ ان ANNs کو عام طور پر اچھی خاصی کمپیوٹنگ کی طاقت درکار ہوتی ہے تاکہ وہ کوئی متعین کردہ ٹاسک انجام دینے کے لیے لاکھوں پیرامیٹرز کی چھان بین کر سکیں۔
اگر کسی بلاک چین نیٹ ورک پر ڈیٹا شیئر ہو سکتا ہے، تو کمپیوٹ کی طاقت کیوں نہیں؟ بلاک چین کے نفاذ کے کچھ عوامل میں، صارفین کسی پیئر ٹو پیئر (P2P) مارکیٹ پلیس میں اپنی مشینز کی کمپیوٹنگ کی طاقت ایسے لوگوں کو موثر طریقے سے ادھار دے سکتے ہیں جو پیچیدہ کمپیوٹیشنز انجام دینے کے لیے کوشاں ہوتے ہیں۔ صارفین کو کمپیوٹنگ کی طاقت فراہم کرنے کے بدلے میں ٹوکنز دیتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
AI سسٹمز کو کمپیوٹنگ کے ان پلیٹ فارمز پر بہت زیادہ موثر طریقے اور کم لاگت سے سکھایا جا سکتا ہے۔ اگرچہ استعمال کی ابتدائی صورتیں بنیادی طور پر 3D کمپیوٹر گرافکس فراہم کرنے سے متعلق ہیں، لیکن ہو سکتا ہے ان کی توجہ بتدریج AI کی جانب منتقل ہو جائے۔
جیسے جیسے یہ غیر مرکزی ایپلیکیشنز (DApps) ڈویلپ ہو رہی ہیں، تو ہو سکتا ہے کہ کمپیوٹنگ کی طاقت فراہم کرنے والی کمپنیوں کو مسابقت میں اضافہ دیکھنے کو ملے۔ صارفین کو اس چیز کا موقع دیتے ہوئے کہ وہ اپنی کمپیوٹنگ کی اضافی طاقت کرائے پر دینے کے بدلے آمدنی کما سکیں، اس کی بڑی مقدار کو زیادہ موثر انداز میں استعمال کیا جائے گا۔ نظریاتی اعتبار سے، دنیا کا ہر ایک CPU یا GPU جب استعمال میں نہ ہو، تو وہ ایک غیر مرکزی سپر کمپیوٹر میں نوڈ کی حیثیت سے کام کر سکتا ہے۔
AI کے فیصلوں کا بہتر آڈٹ کرنے کی صلاحیت
انسانوں کے لیے مشکل ہو سکتا ہے کہ وہ AI سسٹمز کے انجام دیے گئے فیصلوں کو سمجھیں۔ یہ الگورتھمز اس قدر بڑی تعداد میں ڈیٹا کے ساتھ کام کر سکتے ہیں کہ عملی اعتبار سے کسی بھی انسان کے لیے ان فیصلوں کا آڈٹ اور ان کی فیصلہ سازی کے عمل کی نقل تیار کرنا ناممکن ہو گا۔
اگر ہر ڈیٹا پوائنٹ کی بنیاد پر فیصلوں کو ریکارڈ کیا جائے، تو انسانوں کی پڑتال کے لیے ایک واضح آڈٹ ٹریل موجود ہو گی، جو AI الگورتھمز کے انجام دیے گئے فیصلوں پر اعتماد میں اضافہ کر سکتی ہے۔
اختتامی خیالات
اگر یہ دونوں ٹیکنالوجیز اپنی بھرپور استعداد سے برقرار رہ سکیں، تو یہ بلاشبہ دیرپا اثر قائم کریں گی۔ اگرچہ کئی کمپنیاں ان سے الگ الگ لیوریج کر رہی ہیں، لیکن استعمال کی بعض دلچسپ صورتیں موجود ہیں جہاں انہیں باہم یکجا کیا جا سکتا ہے۔
جیسے جیسے یہ دونوں ٹیکنالوجیز مزید ترقی کریں گی، بلاک چین ٹیکنالوجی اور AI سے بیک وقت استفادہ کرتے ہوئے مزید جدت کو سامنے لایا جا سکتا ہے۔ اگرچہ ممکنہ نتائج کا اندازہ لگانا مشکل ہے، لیکن یہ بات بالکل واضح ہے کہ یہ ہماری معیشت کے بہت سے پہلوؤں میں بہتری کا سبب بنیں گی۔